اچھا لکھنے کے لئے برا لکھیئے!
تخلیقی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ایک لکھاری کا بہت بڑا سرمایہ اسکا تنقیدی ذہن ہوتا ہے لیکن کبھی کبھی یہی خوبی اسکے کام میں رکاوٹ بنتی ہے جب یہ احساس ہمیں آگے لکھنے سے روکتا ہے کہ ہمارا کام معیاری نہیں، ہم اچھا نہیں لکھ رہے اور اس طرح لکھنے کے دوران اپنے کام پر تنقید مایوسی کا با عث بن جاتی ہے. نئے لکھنے والے کو خصوصاً یہ احساس بہت تنگ کرتا ہے کہ وہ اچھا نہیں لکھ رہا مگر بسا اوقات پرانے لکھنے والوں کا حال بھی کچھ مختلف نہیں ہوتا.
ماہرین کے مطابق ہمارے دماغ کے دو حصے ہیں: ایک تخلیقی جو ہم سے نئے تجربات کرواتا ہے اور دوسرا تنقیدی جو کاموں میں خرابیاں نکلنے کا عادی ہے. زندگی کے دوسرے شعبوں کی طرح تصنیف کے کام میں بھی ان دونوں کا کردار اہم ہے. مگر لکھنے کے دوران یہ دونوں حصے آپس میں الجھتے رہتے ہیں. تخلیق ذہن میں آنے والے خیالات کو قرطاس پر منتقل کرنا چاہتی ہے اور تنقید لکھنے والے کے حوصلے پست کرتی ہے کہ تحریر معیاری نہیں. اسکا مضحکہ اڑاتی ہے کے تم جو لکھ رہے ہو اسے پڑھے گا کون؟ یا فلاں فلاں پڑھے گا تو کیا سوچے گا؟ اور آپ مایوس ہو کر مضمون کو ادھورا چھوڑ دیتے ہیں.اس طرح تنقیدی صلاحیت کام میں رکاوٹ کا سبب بنتی ہے.
اس مسئلہ کا حل یہ ہے کہ پہلا ڈرافٹ لکھتے وقت اس احساس کو کہ ہم اچھا نہیں لکھ رہےنظرانداز کر دیں. اپنے کام پر تنقید کو عارضی طور پر پس پشت ڈال دیں. آوٹ لائین بنا کر مضمون یا کہانی پورا کرنے کی کوشش کریں. اپنے آپ کو یقین دلائیں کے ایک دفعہ مضمون پورا ہونے کے بعد اس میں بہتری کی ہزار موقعے ملیں گے. لیکن اگر تنقید کی وجہ سے اسے ادھورا چھوڑ دیا تو ساری محنت بیکار ہو جائے گی. ایک اور طریقہ یہ ہے کے اپنے آپ کو یقین دلائیں کہ برا لکھے بغیر اچھا نہیں لکھا جا سکتا اور یہی حقیقت بھی ہے. بعض اوقات برمحل لفظ ذہن میں نہیں آ رہے ہوتے یا اردو لکھتے وقت انگریزی کے لفظ جملہ مکمل کر رہے ہوتے ہیں جو بظاہر تحریر کو نا قابل اشاعت بنا رہی ہوتے ہیں. کوئی بات نہیں. آپ پوری توجہ اپنا متن مکمل کرنے اور اپنے ذہن میں آنے والے تخلیقی خیالات کو کاغذ یا سافٹ وئیر ایڈیٹر پر منتقل کریں. الفاظ کے متبادل ڈھونڈنے کے موقعے ایڈیٹنگ کے دوران بہت ملیں گے مگر جو تخلیقی خیالات آپکے ذہن میں آ رہے ہیں ان کے بہاؤ کو نہ روکیں. جب آپکا مضمون آغاز سے اختتام تک مکمل ہو جائے جسے انگریزی میں اسٹوری یا narrative کہا جاتا ہے توایڈیٹنگ کا مرحلہ آتا ہے اور تنقید کا کردار شروع ہوتا ہے.
اب ہم پروف ریڈنگ، جملوں کی کانٹ چھانٹ اور ترتیب پر توجہ دے سکتے ہیں. اگر ہو سکے تو مضمون یا کہانی کو دو ایک دن کے لئے چھوڑ دیں. بسا اوقات کچھ عرصے بعد جب آپ اپنی تحریر کو اٹھاتے ہیں تو اسے نئے زاویوں سے دیکھنے کا موقعہ ملتا ہے. اب آپ باقاعدہ ایڈیٹنگ کا آغاز کریں. الفاظ اور جملوں کے چناؤ پرغورکریں کہ کہاں بہتری کی گنجائش ہے. کہانی کے ڈھانچے میں تبدیلیوں کی ضرورت تو نہیں. واقعات اور شہادتوں کی تصدیق میں کوئی کمی تو نہیں رہ گئی؟ بہتر ہے فیکٹ چیکنگ ایک بار پھر کر لی جائے. یاد رکھیں تحریر کو جتنی مرتبہ پڑھا جائے گا اتنی ہی بہتری کی گنجائش ہو گی.
اور آخر میں اگر آپکے پاس اپنے ہم خیال دوست موجود ہیں تو ایڈیٹنگ کے عمل میں انسے ضرور مدد لیں. بعض اوقات ہماری نظر خود اپنی تحریر میں واضح خامیاں دیکھنے سے قاصر ہوتی ہے. اس مقصد کے لئے کسی رائٹنگ گروپ کا حصہ بنیں یا اپنا نیٹورک خود تشکیل دیں.
ہم پھر یاد دلا دیں کہ لکھنے کے لئے تین چیزیں ضروری ہیں ایک تو یہ کے لکھیں، دوسرے یہ کہ لکھیں اور تیسرا سب سے اہم یہ کہ لکھیں اور مسلسل لکھیں.
ایڈیٹنگ کے عمل کا تفصیلی جائزہ انشاللہ اگلے کسی مضمون میں.
میں نے جب سے لکھنا شروع کیا ہے، اسی وجہ سے رک رک جاتی ہوں. کہ یہ لکھا درست نہیں ہے.
ReplyDeleteشکریہ اس بلاگ کے آگے کا حصہ بھی ش بتائیں کہ آگے ایڈیٹنگ کیسے کی جائے؟